وزیراعظم مودی نے نیوز18 کو  کہا: میں نہیں کرتا ہندو ۔ مسلمان

لوک سبھا انتخابات میں وارانسی سے ایک بار پھر پرچہ نامزدگی داخل کرنے والے وزیراعظم مودی نے نیوز 18 انڈیا کو ایک خصوصی انٹرویو دیا ہے۔

 وزیر اعظم نریندر مودی نے کہا کہ یہ الیکشن مودی نہیں لڑ رہا ہے، بلکہ 140 کروڑ عوام لڑ رہے ہیں۔

مسلمانوں کے ساتھ اپنے تعلقات کے بارے میں وزیراعظم مودی نے کہا کہ وہ بچپن سے ہی مسلم خاندانوں سے گھرے رہے ہیں۔

آج بھی ان کے بہت سے مسلمان دوست ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ 2002 کے بعد ان کی شبیہ کو داغدار کردیا گیا۔

تو آئیے جانتے ہیں کہ وزیراعظم مودی نے مسلمانوں کے ساتھ اپنے تعلقات اور گودھرا کے بارے میں کیا کہا؟

آپ اس تاثر کو توڑنے میں کامیاب کیوں نہیں ہوپائے کہ آپ مسلمانوں کے خلاف نہیں ہیں؟

اس سوال کے جواب میں وزیراعظم مودی نے کہا کہ پہلی بات تو یہ ہے کہ یہ مسئلہ مسلمانوں کا نہیں ہے۔

ذاتی طور پر مسلمان کتنا بھی مودی کے ساتھ ہوگا، لیکن ایک خاص نظریاتی اثر ہے جو حکم کرتا ہے کہ آپ یہ کرو ، وہ کرو۔ اس کی بنیاد پر وہ فیصلہ کرتا ہے ۔

میرا جو گھر ہے، میرے ارد گرد میں سارے مسلم کنبے ہیں ۔ ہمارے گھر میں عید بھی منائی جاتی تھی، ہمارے گھر میں اور بھی تہوار ہوتے تھے۔

ہمارے گھر میں عید کے دن کھانا نہیں بنتا تھا سبھی ملسم گھروں سے میرے یہاں کھانا آجاتا تھا ۔

جب محرم نکلتا تھا، تب ہمارا تعزیہ کے نیچے سے نکلنا لازمی ہوتا تھا۔ ہمیں سکھایا جاتا تھا ۔ میں اس دنیا میں پرورش پایا ہوں۔ آج بھی میرے بہت سارے دوست مسلم ہیں ۔

وزیراعظم مودی نے سنایا مسلم خاتون کا قصہ

وزیراعظم مودی نے مزید کہا کہ مجھے ایک مرتبہ مسلم خاتون ملنے آئی ۔ بہت مبارک باد دے رہی تھی، کچھ توقعات لے کر آئی تھیں ۔ 

وہ جوہاپوری سے آئی تھی، جہاں تین چار لاکھ مسلمان ہیں ۔

میں نے پوچھا کوئی تکلیف ہے کیا، کوئی پولیس والا یا سرکار پریشان کرتی ہے کیا؟ بولی نہیں نہیں صاحب، ہم تو آپ کا شکریہ ادا کرنے آئے ہیں ۔

آپ نے بجلی کا کام کیا ہے، وہ بہت اچھا کام کیا ہے ۔ میں نے کہا کہ تو میں نے بہت برا کیا ۔ میں نے تو 35 کلو میٹر کیبل اکھاڑ کر پھینک دیا ہے اور وہاں کوئی سرکاری آدمی نہیں جا پاتا تھا ۔

وہ بولی وہی تو اچھا کام کیا ہے سر آپ نے ۔ میں نے کہا کہ کیسے ، میں نے تو کیبل کاٹ دیا ۔

اس نے کہا کہ نہیں سر، ہمارے یہاں ہر محلہ میں بجلی وزیر ہیں اور وہ بجلی دے کر ہم سے ادائیگی لیتے تھے ۔

سرکار کی بجلی چوری کرکے ہم کو بیچتے تھے ۔ ہمارے پیسے بہت جاتے تھے ۔ اب ریگولر بجلی آتی ہے ، کوئی داد  گیری نہیں ہوتی ، اس لئے ہم یہاں آئے ہیں ۔

انہوں نے انٹروید میں مزید کہا کہ پہلے میرے اوپر اخبارات میں ہوتا تھا مودی نے ظلم کردیا ، کیبل کاٹ دیا ۔ دراصل میں نے ان کا اچھا کیا ۔

ایسے میری زندگی میں سینکڑوں واقعات ہیں، مگر میں اس کی مارکیٹنگ نہیں کرتا ۔

میں ووٹ بینک کیلئے کام نہیں کرتا ۔ میں سب کا ساتھ، سب کا وکاس میں یقین رکھتا ہوں۔