گرمی میں زیادہ نہ پئیں کولڈ ڈرنکس، صحت کو ہو سکتا ہے کہ بھاری نقصان

شدید گرمی میں ٹھنڈی کولڈ ڈرنکس کی بوتل دیکھتے ہی لوگ اس کی طرف متوجہ ہو جاتے ہیں۔

گرمیوں کے موسم میں ہر عمر کے لوگوں کو کولڈ ڈرنکس سے لطف اندوز ہوتے دیکھا جا سکتا ہے۔

ان مشروبات کو پینے کے بعد جسم کو سردی محسوس ہوتی ہے لیکن کولڈ ڈرنکس جتنا اچھا ذائقہ دار ہوتا ہے، اتنا ہی زیادہ نقصان دہ بھی ہو سکتا ہے۔

روزانہ اور کثرت سے کولڈ ڈرنک پینے سے گریز کرنا چاہئے۔ ضرورت سے زیادہ کولڈ ڈرنکس آپ کو کئی بیماریوں کا مریض بنا سکتا ہے۔

ہیلتھ لائن کی رپورٹ کے مطابق کولڈ ڈرنکس  میں غذائی اجزاء کی مقدار بہت کم جبکہ شوگر اور کیلوریز بہت زیادہ ہوتی ہیں۔

اس کی وجہ سے بہت زیادہ کولڈ ڈرنکس پینا آپ کی صحت کو کافی نقصان پہنچا سکتا ہے۔

ضرورت سے زیادہ کیلوریز کی وجہ سے کولڈ ڈرنکس موٹاپے کی بڑی وجہ مانے جا سکتے ہیں۔

کئی تحقیقوں کے مطابق بہت زیادہ شوگر والے مشروبات پینا بھی ذیابیطس کا خطرہ بڑھا سکتا ہے۔

بالواسطہ یہ دل کی صحت کو بھی نقصان پہنچا سکتا ہے۔ لوگوں کو ہر موسم میں کولڈ ڈرنکس سے پرہیز کرنا چاہئے۔

اب سوال یہ ہے کہ گرمیوں میں کولڈ ڈرنکس کی بجائے کون سے مشروبات کا استعمال فائدہ مند ہوتا ہے؟

اس پر ماہرین صحت کا خیال ہے کہ گرمیوں میں لیموں کا پانی سب سے زیادہ فائدہ مند سمجھا جاتا ہے۔

شکنجی بنا کر پینے سے جسم میں الیکٹرولائٹ کا توازن بھی برقرار رہتا ہے اور صحت بھی بہتر ہوجاتی ہے۔

لیموں پانی کے علاوہ چھاچھ، لسی، بیل کا شربت اور سبزیوں کا تازہ رس پینا زیادہ فائدہ مند ہوتا ہے۔