جانئے یورک ایسڈ کی سطح کس حد تک خطرناک ہے؟

جب ہمارے جسم میں پیورین کی مقدار بڑھ جاتی ہے تو جسم میں یورک ایسڈ بڑھنے لگتا ہے۔

جسم میں یورک ایسڈ   کا اضافہ گاؤٹ اور گردے کی بیماری کا باعث بنتا ہے۔

اگر یورک ایسڈ میں اضافہ خطرناک ہے تو اگر یہ مقررہ سطح سے نیچے آجائے تو یہ نقصان دہ بھی ہوسکتا ہے۔

جسم میں یورک ایسڈ کی سطح عام طور پر 6-7 ملیگرام فی ڈیسی لیٹر  کے درمیان ہونی چاہیے۔

اگر جسم میں یورک ایسڈ کی سطح 2 ملی گرام فی ڈیسی لیٹر   سے کم ہو تو یہ یورک ایسڈ کی کمی ہے۔

اگر جسم میں یورک ایسڈ کی سطح زیادہ دیر تک ایک جیسی رہے تو اسے ہائپووریسیمیا کہا جاتا ہے۔

ہائپوکلیمیا بھی گردے سے متعلق بیماریوں کا سبب بنتا ہے اور ڈیمنشیا کا باعث بن سکتا ہے۔

یورک ایسڈ کی سطح کو کنٹرول میں رکھنے کے لیے صحت مند غذا پر عمل کریں اور روزانہ ورزش کریں۔