جب دہلی کے تخت کے لیے بھائی نے ہی کیا تھا بھائی کا قتل، جانیے وہ کہانی

تاریخ میں آج کے دن ایک بھائی نے اقتدار کی خاطر اپنے ہی بھائی کا قتل کروا دیا تھا

اگست 30 سنہ 1659 کو مغل حکمران شاہجہان کے بیٹے دارا شکوہ کو اس کے ہی بھائی نے قتل کروا دیا تھا

مغل حکمران شاہجہاں کے چار بیٹے تھے۔ ان میں دارا شکوہ ان کا پسندیدہ تھا۔ وہ اسے دوسرے بیٹوں سے زیادہ پیار اور توجہ دیتے تھے۔ یہیں سے اورنگ زیب میں نفرت کا آغاز ہوا

اورنگ زیب نے اقتدار کے لیے سب سے پہلے اپنے ہی بھائی سے جنگ لڑی۔ دارا شکوہ کو شکست دے کر قید کرلیا اور ایک دن اپنے ہی غلام سے اے قتل کروا دیا

دارا شکوہ ایک عالم تھا۔ وہ ہندوستانی اپنشدوں اور ہندوستانی فلسفے کا اچھی جانکاری رکھتا تھا۔ مؤرخین کا کہنا ہے کہ وہ نرم دل اور فراخ دل بھی تھا

دارا شکوہ تاریخ کی سب سے بڑی فوج کے ساتھ اورنگ زیب سے لڑنے گیا تھا

اورنگزیب نے دارا شکوہ کو قتل کرنے والے غلام کو بھی نہیں بخشا۔ اس نے سب سے پہلے نذیر کو اس کا سر قلم کرنے والے غلام کو انعام دے کر رخصت کیا۔ پھر راستے میں اس کا سر کٹوا دیا

قتل کے بعد دارا کے خاندان کا برا حال تھا۔ اس کے ایک بیٹے کو مار دیا گیا۔ دوسرے کو گوالیار کے قلعہ میں قید کر دیا گیا۔ دارا کی بیوی جان بچانے کے لیے لاہور بھاگ گئی۔ بعد ازاں اس نے زہر کھا کر خودکشی کرلی

اورنگ زیب کے حکم پر اس کی لاش کو ہمایوں کے مقبرے میں دفن کیا گیا

مزید ویب اسٹوریز پڑھنے کے لیے یہاں کلک کریں