عامر حسین لون، جموں کشمیر کے پیر اکرکٹ ٹیم کے کپتان کے اہل خانہ سے لوگ کبھی کہتے تھے کہ اس بچے کو کیوں بچایا ۔
اس بچے کے لئے کیوں اپنی املاک ضائع کررہے ہیں ، لیکن نہ تو عامر لون نے ہار مانی اور نہ ہی ان کے اہل خانہ نے ۔ نتیجہ آج اسی عامر لون سے ملنے سچن خود کشمیر جاتے ہیں ۔۔۔۔
عامر لون نے اپنے اس سفر کے بارے میں نیوز18 کے لیڈر شپ کانکلیو رائزنگ بھارت سمٹ 2024 میں تفصیل سے گفتگو کی ۔ عامر نے نہ صرف کرکٹ بلکہ جموں و کشمیر سے آرٹیکل 370 ہٹائے جانے سے لے کر نریندر مودی کی مقبولیت پر بھی بات کی ۔
عامر حسین لون نے رائزنگ بھارت سمٹ 2024 کے نیا کشمیر سیزن میں دل کھول کر باتیں کیں ۔ عامر جب 8 سال کے تھے تب ایک حادثے میں انہیں اپنے دونوں ہاتھ گنوانے پڑے ۔ عامر بتاتے ہیں کہ انہیں بچانے کے لئے اہل خانہ کو کافی جدوجہد کرنی پڑی ۔
اس دوران لوگ اکثر کہتے تھے کہ اس بچے کو بچانے کے لئے اپنی پونجی کیوں ضائع کررہو ہو ۔ عامر کے مطابق انہیں بچانے کے لئے اہل خانہ کو زمین بھی بیچنی پڑی ۔
کرکٹ کے اپنے سفر کے بارے میں عامر حسین لون نے کاہ کہ میں ایک دن پڑوس میں کرکٹ میچ دیکھ رہا تھا، پڑوسی نے کچھ دیر بعد مجھے گھر سے جانے کیلئے کہا ۔
اس وقت سچن تیندولکر بیٹنگ کررہے تھے۔ میں وہاں سے چلا گیا اور باہر آکر ایک سراخ سے میچ دیکھنے لگا ۔ میچ دیکھنے کے بعد کرکٹ کھیلنے کا شوق پیدا ہوا ، لیکن ایسا کرپانا آسان نہیں تھا ۔
عامر نے بتایا کہ میں نے ایک دن دادی سے کہا کہ گیند پھینکو۔ پھر میں نے بیلچہ لے کر اس سے بلے بازی کرنی شروع کی ۔ کرکٹ میں میری شروعات ایسی ہوئی تھی ۔