آیوروید میں ان پتوں سے تیار کردہ دوا ذیابیطس، کولیسٹرول، جوڑوں کے درد، دل کی بیماری، کینسر سمیت کئی بیماریوں کے لیے استعمال ہوتی ہے۔
متعدد مطالعات سے پتا چلا ہے کہ میتھی کے پتوں میں انسولین جیسا پروٹین ہوتا ہے۔
یہ بلڈ شوگر کو تیزی سے کم کرنے لگتا ہے۔
لیبارٹری ٹیسٹوں نے ثابت کیا ہے کہہ میتھی کے پتے لبلبے کے کینسر کے خلیوں کی نشوونما کو روکتے ہیں۔
کچھ دیگر مطالعات میں سونف کی جڑ اور چھال میں کینسر مخالف خصوصیات کا پتہ چلا ہے۔
میتھی کے پتوں کا استعمال کولیسٹرول کو بھی کم کر سکتا ہے۔ ان پتوں میں پائے جانے والے مختلف قسم کے اینٹی آکسیڈنٹس دل کے خلیات کو مضبوط بنانے کے لیے ایک علاج ہیں۔
میتھی کے پتے جوڑوں کے درد سے نجات دلاتے ہیں۔ پتوں میں سوزش کی خصوصیات ہوتی ہیں جو جوڑوں کی سوجن کو دور کرتی ہیں۔
یہ پتے آرسینک ٹاکسن سے ہونے والی بیماریوں کو روکتے ہیں۔