وقت بتائے گا کہ ہم الیکٹورل بانڈ لے کر کتنے درست تھے: راج ناتھ سنگھ
وزیر دفاع اور بی جے پی کے سینئر لیڈر راج ناتھ سنگھ نے جمعہ کو نیٹ ورک 18 کے گروپ ایڈیٹر ان چیف راہول جوشی کو دیے گئے ایک خصوصی انٹرویو میں اپوزیشن جماعتوں کے تمام الزامات کو یکسر مسترد کر دیا۔
انہوں نے کہا کہ اب غیر قانونی انتخابی بانڈ اسکیم کے تحت بی جے پی کو فنڈ فراہم کرنے والی بہت سی کمپنیوں اور مرکزی ایجنسیوں کے ذریعہ ان کے خلاف کی گئی کارروائی کے درمیان کوئی تعلق نہیں ہے۔
اسکیم کے بارے میں راج ناتھ سنگھ نے مزید کہا کہ مستقبل ہی بتائے گا کہ اب کیا ہوگا۔ وقت بتائے گا کہ ہم انتخابی بانڈز لانے میں کتنے درست تھے۔
آپ کو بتا دیں کہ 15 فروری کو اپنے تاریخی فیصلے میں سپریم کورٹ کی پانچ ججوں کی بنچ نے مرکزی حکومت کی الیکٹورل بانڈ اسکیم کو منسوخ کر دیا تھا۔
سپریم کورٹ نے گمنام سیاسی فنڈنگ کے امکان کی وجہ سے اس اسکیم کو غیر آئینی قرار دیا تھا۔
اس کے ساتھ الیکشن کمیشن کو تمام ڈونرز، عطیہ کی گئی رقم اور چندہ لینے والوں کا ڈیٹا ظاہر کرنے کا حکم دیا گیا۔
قابل ذکر ہے کہ مرکزی حکومت نے اس اسکیم کو 2018 میں نافذ کیا تھا۔ نریندر مودی حکومت نے اسے 2 جنوری 2018 کو اپنے گیجٹ نوٹیفکیشن نمبر 20 میں لایا تھا۔
تاکہ ملک میں سیاسی فنڈنگ کے نظام کو صاف ستھرا بنایا جا سکے۔
انٹرویو میں راج ناتھ سنگھ سے پوچھا گیا کہ 'لیکن کیا ان بانڈز کی وجہ سے کیسز رک گئے؟'
انہوں نے کہا کہ ایسی کئی کمپنیاں ہیں جن کے خلاف الزامات ہیں، پھر بھی انہوں نے انتخابات کے دوران چندہ دیا ہے۔ ایجنسیاں اس پر اپنا کام کر رہی ہیں۔
جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا کارروائی کے بعد ان کمپنیوں کی طرف سے آنے والے عطیات کے درمیان کوئی تعلق ہے تو انہوں نے جواب دیا کہ اسے اس نقطہ نظر سے نہیں دیکھنا چاہیے۔ ایسا کوئی رشتہ نہیں ہے۔