بھولنے کی بیماری کے لیے  یہ عادتیں ذمہ دار ہیں

آپ کے کھانے کی عادات سے لے کر آپ کے سونے کے وقت تک  سب آپ کے دماغی افعال سے متعلق ہیں۔

معمول کے مطابق بہت سی سرگرمیاں اور عادات ہیں جو یادداشت اور دماغی طاقت کو مثبت یا منفی طور پر متاثر کر سکتی ہیں۔

 ہم ایسی ہی کچھ عادات کے بارے میں بات کریں گے جو آپ کے دماغی افعال کو متاثر کر کے آپ کی یادداشت کو آہستہ آہستہ تباہ کر رہی ہیں۔

پراسیس شدہ اور جنک فوڈز اور ضرورت سے زیادہ میٹھی چیزوں کو غذا سے کاٹنا بہت ضروری ہے۔ جسم کے ساتھ ساتھ یادداشت کو بھی متاثر کرتے ہیں۔

اگر آپ کے روزمرہ کے معمولات میں کسی قسم کی جسمانی سرگرمی شامل نہیں ہے تو اس کا آپ کی مجموعی صحت پر منفی اثر پڑتا ہے۔

تناؤ کی وجہ سے مزاج چڑچڑا رہتا ہے اور یادداشت کمزور ہونے جیسی شکایات بھی دیکھنے کو ملتی ہیں۔

لوگوں کے ساتھ میل جول نہ رکھنا  یعنی سماجی دنیا سے فاصلہ برقرار رکھنا، آپ کے دماغی صحت کو نقصان پہنچا سکتا ہے۔

نیند کا معیار آپ کی دماغی صلاحیت پر منفی اثر ڈالتا ہے جو یادداشت میں کمی کا باعث بن سکتا ہے۔

اومیگا تھری فیٹی ایسڈز، وٹامنز اور اینٹی آکسیڈنٹس جیسے غذائی اجزاء کی کمی دماغی افعال کو متاثر کر سکتی ہے۔

یوگا، مراقبہ اور پرانائم جیسی سرگرمیوں میں باقاعدگی سے حصہ لیں۔ اس سے آپ کے دماغ اور دل کو پرسکون رکھنے میں مدد ملے گی۔