آلو ذائقے کے لحاظ سے بہت پسند کیا جاتا ہے لیکن کچھ لوگ اسے کھانے سے گریز کرتے ہیں۔
آلو ذائقے کے ساتھ ساتھ خواص کے لحاظ سے بھی بہترین ہے، وٹامنز کے علاوہ اس میں پوٹاشیم، آئرن، میگنیشیم، فائبر، پروٹین جیسے غذائی اجزاء پائے جاتے ہیں۔
آلو میں کاربوہائیڈریٹس کے ساتھ ساتھ بہت سے غذائی اجزا بھی ہوتے ہیں، اس لیے یہ ان لوگوں کے لیے نقصان دہ ہے جن کی صحت سے متعلق کچھ مسائل ہیں۔
تیزابیت کی صورت میں آلو کا استعمال نقصان دہ سمجھا جاتا ہے۔ اگر آپ آلو کا باقاعدگی سے استعمال کریں گے تو تیزابیت کا مسئلہ مزید بڑھ جائے گا۔
جن لوگوں کو ہائی بلڈ پریشر کا مسئلہ ہے وہ آلو کا استعمال کم سے کم کریں۔ آلو کا زیادہ استعمال بلڈ پریشر کو بڑھاتا ہے۔
آلو میں پوٹاشیم بھی بڑی مقدار میں پایا جاتا ہے۔ جو ہائپر کلیمیا کا سبب بنتا ہے۔ اس سے سانس لینے میں تکلیف، درد، الٹی وغیرہ جیسے مسائل پیدا ہوتے ہیں۔
آلو میں گلیسیمک انڈیکس بھی بہت زیادہ ہوتا ہے، اس لیے اسے ٹائپ ٹو ذیابیطس والے لوگوں کے لیے بہت نقصان دہ سمجھا جاتا ہے ۔
آلو براہ راست وزن میں اضافے کا سبب نہیں بنتا، لیکن چپس، پراٹھے وغیرہ میں بہت زیادہ تیل استعمال ہوتا ہے، اس لیے موٹے افراد کو آلو سے بنی یہ چیزیں نہیں کھانی چاہیے۔
اگر آلو کو مناسب طریقے سے اور محدود مقدار میں کھایا جائے تو یہ ہاضمے کو بہتر بنانے، جلد کو فائدہ پہنچانے، قوت مدافعت بڑھانے وغیرہ میں مدد کرتا ہے۔