جانیں پی ایف پر کتنا منافع ملے گا
اگر آپ حکومت کے ذریعہ چلائی جانے والی چھوٹی بچت اسکیم میں سرمایہ کاری کرتے ہیں تو یہ خبر آپ کے لئے فائدہ مند ہے۔
حال ہی میں وزارت خزانہ نے پی پی ایف، سکنیا سمریدھی یوجنا، سینئر سٹیزن سیونگ اسکیم اور نیشنل سیونگ سرٹیفکیٹ کے قواعد میں تبدیلی کی ہے۔
وزارت خزانہ پہلے ہی نئے قواعد کے بارے میں الرٹ جاری کرچکی ہے۔
حکومت نے ایک نوٹیفکیشن جاری کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان سبھی اسکیموں میں سرمایہ کاری کے لئے آدھار اور پین کارڈ ضروری ہیں۔
اس کے لئے وزارت خزانہ نے کہا ہے کہ اپنے آدھار کارڈ اور پین کارڈ کو جلد سے جلد لنک کریں۔
اگر آپ وزارت خزانہ کے نئے قوائد کو نظر انداز کرتے ہیں تو اکتوبر میں آپ کا اکاؤنٹ منجمد کر دیا جائے گا۔
اس سے پہلے مرکزی حکومت کے قواعد کے مطابق آدھار کے بغیر بھی سرمایہ کاری کی جا سکتی تھی۔
اگر آپ نے ابھی تک آدھار نہیں بنوایا ہے تو آپ اپنے آدھار انرولمنٹ نمبر کے ذریعے بھی سرمایہ کاری کرسکتے ہیں۔
نرملا سیتارمن نے کہا تھا کہ سکنیا سمردھی جیسی اسکیم میں کھاتہ کھولتے وقت پین کارڈ یا فارم 60 جمع کرانا ہوتا ہے۔
اگر آپ اس وقت پین جمع نہیں کرا سکے تو آپ اسے دو ماہ کے اندر جمع کرا سکتے ہیں۔
پوسٹ آفس فکسڈ ڈپازٹ، پوسٹ آفس ریکرنگ ڈپازٹ، پبلک پروویڈنٹ فنڈ، سینئر سٹیزن سیونگ اسکیم سبھی نئے ضابطے کے تحت ہیں۔