خواتین، گھر کے کام اورعبادات میں کیسے رکھیں توازن، یہاں جانئے

رمضان المبارک کی عظمت و اہمیت سے ہم سبھی واقف ہیں ۔ اس ماہِ مقدس کی شان ہی نرالی ہے۔عظمتوں والے اس مہینہ میں عبادت کا ثواب کئی گنا بڑھا دیا جاتا ہے،وہیں اللہ پاک کی رحمتوں اور برکتوں کا نزول ہوتا ہے۔

اس ماہِ مقدس کی شان کے پیش نظر ہر مسلمان مرد،عورت اور بچے کی خواہش ہوتی ہے کہ وہ زیادہ سے زیادہ عبادت کر کے اپنے رب کو راضی کر لے

خواتین چاہتی ہیں کہ اچھی طرح عبادت بھی ہو جائے اور گھریلو کام بھی بخوبی انجام دیے جائیں،اس کیلئے خواتین کو شیڈول بنا لینا چاہئے۔

بعض خواتین فجر کی نماز پڑھ کر اور تلاوت قرآن پاک سے فارغ ہو کر سو جاتی ہیں جو درست نہیں ۔

خواتین اگر رمضان المبارک میں اپنا ایک شیڈول بنالیں تو وہ گھریلو کام کاج کی بخوبی انجام دہی کے ساتھ ہی عبادت بھی خشوع و خضوع سے کر سکیں گی۔

فجر کی نماز اور قرآن پاک کی تلاوت کے بعد سونے سے بہتر ہے کہ گھر کی صاف صفائی و کپڑوں کی ڈھلائی وغیرہ کا کام نمٹا دیا جائے ۔

اس سے فارغ ہونے کے بعد سبزیوں، فروٹس اور گوشت وغیرہ کو دھو کر رکھ دیں۔پھر نہانے کے بعد قرآن پاک کی تلاوت کیجیے اور ظہر کی نماز ادا کرنے کے بعد کچھ دیر سو جایئے۔

ہلکی نیند لینے کے بعد عصر سے پہلے جب آپ بیدار ہوں گی تو اپنے آپ کو فریش محسوس کریں گی۔آرام و سکون سے عصر کی نماز ادا کیجیے۔

کھانے اور افطار کا انتظام کیجیے۔دیکھنے میں آتا ہے کہ کچھ خواتین افطار میں بھی معقول انتظام کرتی ہیں اور کھانا بھی روزمرہ کے لحاظ سے بناتی ہیں ایسے میں کافی کھانا بچ جاتا ہے جو خراب ہو جاتا ہے ۔

افطار میں یا تو ہلکا پھلکا انتظام کیجیے یا پھر کھانے کے انتظام میں احتیاط برتئے،کیونکہ روزہ رکھنے کا مطلب یہ نہیں ہے کہ انسان اپنی بھوک اور پیٹ سے زیادہ کھائے ۔

عشاء کی نماز و تراویح کی نماز سے فارغ ہونے کے بعد اپنے اوپر ظلم نہ کریں کیونکہ کچھ خواتین بلاوجہ سحری تک جاگتی رہتی ہیں