امریکی صدارتی انتخابات سے عین پہلے ڈونلڈ ٹرمپ کو بڑا جھٹکا لگا ہے۔
ہش منی کیس میں عدالت کا فیصلہ آ گیا ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ کو تمام 34 الزامات میں قصوروار پایا گیا ہے۔
جیوری نے ڈونلڈ ٹرمپ کے بارے میں اپنا فیصلہ سنانے سے پہلے تقریباً 10 گھنٹے تک بحث کی۔ اب ڈونلڈ ٹرمپ کو کیا سزا ملے گی اس پر 11 جولائی کو سماعت ہوگی۔
ڈونلڈ ٹرمپ پہلے سابق امریکی صدر ہیں جنہیں کسی بھی مجرمانہ مقدمے میں مجرم قرار دیا گیا ہے۔
ایسا امریکہ کی تاریخ میں پہلے کبھی نہیں ہوا تھا۔
ٹرمپ پر الزام ہے کہ انہوں نے اپنے شاہی وکیل کوہن (جو اب مخالف بن چکے ہیں) کے ذریعے پورن اسٹار اسٹورمی ڈینیئلز کو رقم فراہم کی تاکہ وہ ان کے راز فاش نہ کر سکیں۔
یہ کیس 2016 کا ہے، اس سے پہلے کہ وہ پہلی بار امریکہ کے صدر منتخب ہوئے تھے۔
خبر رساں ایجنسی اے پی کی رپورٹ کے مطابق جیوری نے ڈونلڈ ٹرمپ پر فیصلہ سنانے سے قبل دو دن میں تقریباً 9.5 گھنٹے تک بحث کی ۔
اس کے بعد، 12 رکنی جیوری نے ڈونلڈ ٹرمپ کو ہش منی کیس سے متعلق تمام 34 معاملوں میں قصوروار پایا جن کا انہیں سامنا کرنا پڑا۔
فیصلے کے بعد عدالت سے باہر آتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا، ‘یہ دھاندلی سے بھرپور، شرمناک ٹرائل تھا۔
اصل فیصلہ عوام 5 نومبر کو سنائیں گے۔ وہ جانتے ہیں کہ کیا ہوا، اور سب جانتے ہیں کہ یہاں کیا ہوا۔
یہ فیصلہ ٹرمپ کے لیے چونکا دینے والا قانونی فیصلہ ہے۔ اب اس معاملے میں ا نہیں جیل کی سزا بھگتنی پڑ سکتی ہے۔