آپ نے تو 180 ڈگری پلٹی مار لی؟ سوال پر شہلا رشید نے کیا کہا
نیوز 18 کے مقبول لیڈرسپ کانکلیو ‘رائزنگ بھارت سمٹ 2024’ کا چوتھا ایڈیشن جاری ہے۔ اس دوران جے این یو کی سابق طالبہ شہلا رشید بھی موجود تھیں۔
کبھی بھارتیہ جنتا پارٹی کی کٹر مخالف رہی شہلا نے پروگرام کے دوران وزیراعظم نریندر مودی کی تعریف کی۔ اینکر روبیکا لیاقت نے ان سے اس حوالے سے سوالات بھی کئے ۔
روبیکا نے پوچھا کہ آپ نے اپنے نظریے کے حوالے سے 180 ڈگری کا ٹرن لے لیا ہے۔ اس پر شہلا نے کہا کہ میں نہیں بدلی بلکہ کشمیر اب بدل گیا ہے۔
شہلا نے کہا کہ آج کشمیر میں ہمارا مسئلہ بجلی کی کٹوتی ہے۔ 10 سال پہلے ایک ہی مسئلہ تھا، وہ تھا آزادی کا مطالبہ۔ لوگ 24 گھنٹے مودی مودی نہیں کریں گے۔ شکایت بھی کریں گے۔ لیکن وہ شکایت اپنی حکومت سے ہی کریں گے۔
روبیکا نے ان سے پوچھا کہ ہم نے جے این یو میں آپ کی بے باکی دیکھی۔ پھر یہ ہمت پیدا کرنا کہ ہم جس کے لیے لڑ رہے تھے وہ خود ہوا ہی تھا۔ اس پر آپ کیا کہیں گی؟
شہلا نے کہا کہ میں کہوں گی کہ یہ ایک لمبا پروسیس تھا۔ کووڈ کے دوران ایسی بہت سی چیزیں ہوئیں۔ کئی بار ہم ایسی باتوں کی مخالفت کرتے ہیں جو نہیں کرنی چاہئے۔
جیسا کہ کووڈ ویکسین کے لیے کیا گیا تھا۔ لوگوں کو اس کے بارے میں غلط معلومات تھیں۔ آج لوگ آدھار کے ذریعے بہت سی خدمات حاصل کر رہے ہیں۔ ڈی جی لاکر کا استعمال کررہے ہیں۔
‘میں سیاسی ہوں، اس میں کوئی راز نہیں ہے۔ مجھے یہ بھی یاد نہیں کہ مجھے کب سے سیاست کا کیڑا تھا۔ کشمیر کے بچے سیاسی طور پر بے باک ہوتے ہی ہیں۔ اس کے لیے رکن اسمبلی بننا ضروری نہیں ہے۔
شہلا سے واضح طور پر کسی ایک پارٹی کا نام لینے کو کہا گیا۔ اس پر انہوں نے کہا کہ ابھی ایسا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔ میں ایک عام شہری کی طرح کام کر رہی ہوں۔