سال میں ایک مرتبہ ساری دنیا سے منہ موڑ کراللہ سے دل لگالینے کا نام اعتکاف ہے
آج ملک بھر کے معتکفین اعتکاف کی نیت سے مساجد کا رخ کریں گے۔
عشق و محبت میں بندے پرایک ایسا وقت بھی آتا ہے کہ وہ اپنا گھر بار چھوڑ کر چند پردوں کے پیچھے (اعتکاف) دنیا کی تمام چیزوں سے بے خبرہوکر اپنے محبوب کے ساتھ راز و نیاز میں مشغول ہوتا ہے۔
معتکف صرف اپنا گھر بار ہی نہیں بلکہ اپنے اعزاء و اقرباء، اہل و عیال، رشتہ دار اور تمام دوست واحباب سے رشتہ مختصر کردیتا ہے۔
یہ وہ اعتکاف ہے کہ جو عام طور پر رمضان کریم کے آخری عشرے میں ہوتا ہے۔
کیونکہ حضور ﷺ نے ہر رمضان کے آخری 10 روز اعتکاف کیا، آخری عشرے میں کیے جانے والے اعتکاف کو سنت مؤکدہ کہا جاتا ہے۔
اگر پورے محلہ میں سے ایک یا چند نے بھی اعتکاف کر لیا تو سب کا ذمہ ساقط ہو جائے گا ورنہ سب پر اس کا وبال (گناہ) ہوگا۔
سنت اعتکاف کا اہم مقصد آخری عشرے کی طاق راتوں میں لیلۃ القدر کی تلاش کرنا سب سے اہم جز ہے۔