جہاں کے ایل راہل کے فٹ ہونے کی خبر نے لکھنؤ سپر جائنٹس کی انتظامیہ اور مداحوں کو خوشی سے بھر دیا ہے تو وہیں ٹیم کے توازن کو لے کر بھی خدشات بڑھ رہے ہیں۔
خاص طور پر بیٹنگ لائن اپ میں تجربہ کار بلے بازوں کی موجودگی ٹیم انتظامیہ اور کپتان کے ایل راہل کی پریشانی بڑھا سکتی ہے۔ آئی پی ایل 2024 میں لکھنؤ سپر جائنٹس کا پہلا میچ 24 مارچ کو راجستھان رائلز کے خلاف کھیلا جانا ہے۔
کے ایل راہل ہندوستان اور انگلینڈ کی ٹیسٹ سیریز کے دوران زخمی ہوگئے تھے۔ جس کی وجہ سے انہیں تقریباً 50 دن تک کرکٹ سے دور رہنا پڑا تھا۔
اب وہ میدان میں آگئے ہیں۔ کے ایل راہل پر آئی پی ایل میں بطور کھلاڑی واپسی کرنے کا دباؤ تو رہے گا، لیکن کپتان کے طور پر بھی مختلف چیلنجز درپیش ہوں گے ۔
ے ایل راہل کے علاوہ لکھنؤ سپر جائنٹس کی ٹیم میں کوئنٹن ڈی کاک، کائل میئرز اور دیو دت پڈیکل ہیں۔ جب کہ مڈل آرڈر میں ٹیم میں نکولس پورن ، دیپک ہڈا، آیوش بدونی، مارکس اسٹوئنس، ایشٹن ٹرنر، کرونال پانڈیا شامل ہیں۔
ایسے میں کے ایل راہل کو ٹیم میں ٹاپ 6 بلے باز کے انتخاب میں مشکل پیش آسکتی ہے۔ کرکٹ کے کئی ایکسپرٹس کا یہ بھی ماننا ہے کہ کپتان راہل کو نمبر چار پانچ پر بیٹنگ کرنی چاہیے، تاکہ مڈل آرڈر بھی مضبوط ہو سکے۔
یکن اس کے ساتھ یہ نہیں بھولنا چاہئے کہ اوپنر کے طور پر کے ایل راہل کا ریکارڈ شاندار رہا ہے۔ ایسے میں سب کے ذہن میں یہ سوال ہے کہ کیا کپتان راہل ٹیم کے مفاد میں اپنا پسندیدہ نمبر چھوڑیں گے؟
لکھنؤ سپر جائنٹس کے بولنگ اٹیک کے بارے میں بات کریں تو انہوں نے اس سیزن میں شیوم ماوی، ڈیوڈ ولی، ارشد خان اور ارشین کلکرنی جیسے تیز گیند بازوں کو شامل کیا ہے۔
لیکن ان کی سب سے بڑی طاقت اسپنر روی بشنوئی ثابت ہو سکتے ہیں، جو ہندوستانی پچوں پر کافی کارگر ہیں۔ ٹیم میں نوین الحق، سمار جوزف، محسن خان جیسے تیز گیند باز بھی ہیں۔