کیا واقعی دودھ پینا ان بیماریوں میں خطرناک ہو سکتا ہے؟
دودھ پینے سے جسم کو بہت سے فوائد حاصل ہوتے ہیں۔ محدود مقدار میں دودھ پینا لوگوں کے لیے فائدہ مند سمجھا جاتا ہے۔
دودھ میں پروٹین، کیلشیم، رائبوفلاوین، وٹامنز، فاسفورس، میگنیشیم وغیرہ جیسے غذائی اجزاء پائے جاتے ہیں۔
دودھ کو مکمل غذا سمجھا جاتا ہے لیکن یہی دودھ کچھ لوگوں کے لیے نقصان دہ بھی ثابت ہو سکتا ہے۔
آج ہم آپ کو بتائیں گے کہ کن لوگوں کو دودھ کے استعمال سے پرہیز کرنا چاہیے۔
فیٹی لیور کے مسائل میں مبتلا افراد کو دودھ کا استعمال نہیں کرنا چاہیے۔ ایسے لوگوں کے لیے دودھ ہضم کرنا مشکل ہوتا ہے۔
دودھ میں پایا جانے والا لییکٹوز ہاضمہ خراب کر سکتا ہے۔ اگر آپ کو تیزابیت کا مسئلہ ہے تو آپ اس کے استعمال سے پرہیز کریں۔
جو لوگ دودھ پینے کے بعد جلد کی خارش، دھبے اور سانس لینے میں دشواری کا شکار ہوتے ہیں، ایسے افراد کو بھی اپنی خوراک میں دودھ شامل کرنے سے گریز کرنا چاہیے۔
جو خواتین پی سی او ایس میں مبتلا ہیں انہیں دودھ کا استعمال کم کرنا چاہیے۔ یہ ہارمونل عدم توازن کو مزید بڑھا سکتا ہے۔
ماہرین کے مطابق جن لوگوں کو سوجن کا مسئلہ ہوتا ہے انہیں دودھ پینے سے صحت کے مسائل کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
پیٹ کے مسائل میں مبتلا افراد کو دودھ سے پرہیز کرنا چاہیے۔
موٹاپے کے شکار افراد کو دودھ کے استعمال سے پرہیز کرنا چاہیے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ دودھ میں غذائی اجزاء کے ساتھ چربی بھی بڑی مقدار میں پائی جاتی ہے۔