روزانہ ایک کیلے کو کھانے سے جسم پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں؟
کیلا دنیا میں سب سے زیادہ کھائے جانے والے پھلوں میں سے ایک ہے اور لگ بھگ ہر موسم میں آسانی سے دستیاب ہوتا ہے۔
درحقیقت روزانہ صرف ایک کیلے کو کھانے سے بھی صحت کو بہت زیادہ فائدہ ہو سکتا ہے کیونکہ اس میں فائبر، اینٹی آکسائیڈنٹس اور دیگر متعدد غذائی اجزا موجود ہوتے ہیں۔
فائبر ایسا غذائی جز ہے جو ہمارا جسم ہضم نہیں کرپاتا اور اسی وجہ سے یہ صحت کے لیے بہت مفید ثابت ہوتا ہے۔
ایک کیلے میں 3 گرام فائبر ہوتا ہے اور اس غذائی جز سے آنتوں کی صحت بہتر ہوتی ہے، کھانے کے بعد پیٹ بھرنے کا احساس دیر تک برقرار رہتا ہے، انسولین کی مزاحمت کم ہوتی ہے جبکہ کھانے کے بعد بلڈ شوگر کی سطح میں اضافہ نہیں ہوتا۔
کیلوں میں فائبر موجود ہوتی ہے جو بلڈ شوگر کی سطح کو کنٹرول کرنے میں مدد فراہم کرتی ہے۔
کیلوں میں موجود فائبر سے جسمانی وزن میں کمی لانے میں بھی مدد مل سکتی ہے کیونکہ اس سے پیٹ بھرنے کا احساس دیر تک برقرار رہتا ہے اور بے وقت کچھ کھانے کی خواہش نہیں ہوتی۔
البتہ اس پھل کی بہت زیادہ مقدار کھانے سے گریز کرنا چاہیے کیونکہ اس میں کاربوہائیڈریٹس کی مقدار زیادہ ہوتی ہے جو جسمانی وزن میں اضافے کا باعث بن سکتی ہے۔
کیلوں کو پوٹاشیم کے حصول کے لیے بہترین ذریعہ تصور کیا جاتا ہے۔
پوٹاشیم وہ غذائی جز ہے جو بلڈ پریشر کو کنٹرول کے لیے انتہائی اہم کردار ادا کرتا ہے۔